Wednesday, May 13, 2020

ISHQ



اک پری چہرہ کی دل دوز ہنسی مار گئی
چند لمحوں کی ہمیں یارو خوشی مار گئی
حق پرستوں کو سدا دار کا تحفہ ہی ملا
ہم سے درویشوں کو یہ سادہ دلی مار گئی
زندگی ہیر کے جلوؤں پہ نچھاور کر دی
ایک رانجھے کو تو یہ دل کی لگی مار گئی
جس کو قسمت سے نہ آنچ آئی کبھی خاروں سے
باغِ دنیا میں اسے ایک کلی مار گئی
میں نے دنیا کے سبھی طعنے سہے ہیں ہنس کر
یہ الگ بات ہے اک بات تری مار گئی
دردِ دل سے ہمیں آرام تو آ ہی جاتا
اک مسیحا کی ہمیں چارہ گری مار گئی

No comments:

Post a Comment